Advertisement

KALASH FISTIVAL 2023

 


جوشی ، چیلیم جوشٹ تہوار

یوں تو پاکستان اپنی مختلف ثقافت کی وجہ سے دنیا میں مشہور ہے ۔۔۔ البتہ ضلع چترال کے وادی کیلاش یا کالاشہ دیش کی ثقافت اپنی انفرادیت کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ اقوام عالم میں بھی مشہور ہے ۔۔۔۔۔
کیلاشی لوگ بہت پرانے زمانے سے چترال میں آباد ہیں ۔۔۔ اور مذکورہ لوگ خود کو چترال کی اولین باشندے کہلاتے ہیں ۔۔۔۔ کہتے ہیں کہ پہلے زمانے میں جنوبی چترال اور افغانستان کے علاقے نورستان میں کیلاشوں کی حکومت تھی ۔۔۔
کیلاش دور کے مختلف آثار قدیمہ تقریبا چترال کے تمام علاقوں میں آج بھی موجود ہیں ۔۔۔
تاریخ سے وابستہ صاحبان کہتے ہیں کہ نورستان میں بسنے والے کیلاش لال کافر کہلاتے تھے ۔
لیکن ہمارے چترال کے کیلاش قبیلے والے ان کو اپنے قبیلے کے لوگ سمجھتے ہیں ۔۔۔
جنوبی چترال میں بسنے والے کیلاش جو بہت پہلے مسلمان ہو چکے ہیں ۔۔ وہ مسلمان ہونے کے بعد نہ صرف اپنے لباس ، روایات کو چھوڑ چکے ہیں بلکہ زبان تک کو بھی چھوڑ چکے ہیں ۔
۔ کہتے ہیں کہ چترال کے تحصیل دروش کے علاقہ حضور بیکاندہ ، سوئیر وغیرہ میں تیس سال پہلے تک کیلاشہ زبان بولی جاتی تھی ۔

۔۔ جب کہ تحصیل دروش کے وادی جنجریت کوہ میں آج بھی لوگ کیلاش زبان بولتے ہیں ۔۔ البتہ لہجہ تھوڑی مختلف ہے ۔
۔۔
جنوبی چترال میں بسنے والے کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے خاندان خود کو قریش کہتے ہیں ۔۔۔اور نورستان والے بھی خود کو قریش کہتے ہیں ۔۔۔
البتہ کالاشہ دیش میں بسنے والے کیلاش کہتے ہیں کہ ہمارے آباؤاجداد یونانی تھے اور وہ سکندر اعظم کے ساتھ آئے تھے اور یہاں آکر آباد ہوگئے ہیں علاؤہ بعض کیلاش کہتے ہیں کہ ہمارے آباؤاجداد شام سے آئے تھے ۔۔
۔ خیر یہ تاریخی باتیں ہیں اور یہ بحث چلتی رہے گی ۔۔۔۔
کالاشہ دیش کی وادی بمبوریت سیاحت کے حوالے سے بہت مشہور ہے

پاکستان یا کسی دوسرے ملک سے کوئی سیاح چترال آتا ہے تو وہ سب سے پہلے بمبوریت چلا جاتا ہے ۔۔ بلکہ یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ سیاح کیلاش ثقافت دیکھنے کے لیے آتے ہیں ۔

۔ وادی بمبوریت چترال ہیڈ کوارٹر سے تقریبا چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔۔۔۔ روڈ کچا ہے لیکن تنگ نہیں ہے البتہ سیاح زیادہ آنے کی وجہ سے روڈ بلاک بھی ہوجاتا ہے
بمبوریت بہت ہی خوبصورت ، سر سبز اور جنگلات سے بھری ایک ٹھنڈ خوبصورت علاقہ ہے ۔۔ یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں بہت زیادہ سیاح بمبوریت کا رخ کرتے ہیں ۔۔
کیلاشی لوگوں کے تین بڑے تہوار ہوتے ہیں ۔۔ چیترمس ، اوچال اور چییلیم جوشٹ ۔۔۔
چیترمس دسمبر کے مہینے میں ہوتی ہے ۔۔۔ اوچال ستمبر میں منایا جاتا ہے ۔۔
جب کہ چیلیم جوشٹ ہر سال گیارہ مئی سے سترہ مئی تک انتہائی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے
چیلیم جوشٹ میں لوگ اپنے مال مویشیوں کے دودھ یکم مئی سے محفوظ کرنا شروع کرتے ہیں اور گیارہ مئی کو وہ جمع شدہ دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء خود بھی کھاتے ہیں اور اپنے مہمانوں کو بھی کہلاتے ہیں ۔۔ اس کے بعد تین دن تک ایک مخصوص جگہ جسے چارسو کہا جاتا ہے ۔۔۔ یہ جگہ ان کی مذہبی جگہ ہوتی ہے وہاں جا کر ناچ کر اور گا کر چیلیم جوشٹ مناتے ہیں ۔
چیلیم جوشٹ کے موقع پر بڑے بوڑھے اپنے آباؤاجداد سے سنے ہوئے واقعات اور حالات کو گانے کی صورت میں اپنے نئی نسل کو سناتے ہیں ۔۔ یوں ان کی ایک زبانی تاریخ سینہ بہ سینہ آج تک چلی آرہی ہے ۔

عام طور پر کیلاشیون میں ارینج میرج بہت کم ہوتی ہے ۔۔ جب کہ لو میریج زیادہ ہوتی ہے ۔۔ چونکہ ان کی شادی کی رسم بھی الگ ہے اس لیے وہ چیلیم جوشٹ کے موقع پر بھاگ کر شادی کرتے ہیں ۔۔۔ چیلیم جوشٹ ان کی مذہبی تہوار ہونے کے علاؤہ شادی والی تہوار بھی ہے ۔
ہر سال چیلیم جوشٹ میں کئی جوڑے شادی کے بندھن میں باندھ جاتے ہیں ۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی چیلیم جوشٹ بڑی جوش و خروش سے کالاشہ دیش میں منایا جائے گا ۔
اعجاز

Read English Translated KALASH FISTIVAL 2022



Post a Comment

0 Comments

"
"